21 اگست، 2020، 7:02 AM
Journalist ID: 1917
News ID: 83916375
T T
0 Persons
امریکہ کو ایران کیخلاف پابندیوں کا از سر نو نفاذ کی کوشش کرنے کا کوئی حق نہیں ہے: ظریف

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام میں ایک خط میں امریکہ کیجانب سے ایران مخالف امریکی پابندیوں کا از سر نو نفاذ کرنے کیلئے جوہری معاہدے کے تحت اسنیپ بیک میکنزم کے استعمال کے غیر قانونی اقدام کو مسترد کر دیا۔

ظریف نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو ایران کیخلاف پابندیوں کا از سر نو نفاذ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے لہذا سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کو امریکہ کے اس اقدام کا مسترد کرنا ہوگا۔

 تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب "مجید تخت روانچی" نے گزشتہ رات ظریف کے خط کو اقوام متحدہ کے انڈونیشین سربراہ کا حوالہ کر دیا۔

 ایرانی وزیر خارجہ نے اس خط میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس سے پہلے منسوخ قرار دادوں کی بحالی سے امریکی وضاحت میں کسی بھی قسم کی صداقت یا قانونی حیثیت کا فقدان ہے اور انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعہ مسترد کردیا جانا چاہئے۔

ظریف نے سلامتی کونسل کے ذریعے عالمی برادری کو اس طرح کے غط فائد اٹھانے والے رویوں سے آگاہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران، سلامتی کونسل سے اس عمل کے ناجائز استعمال کو روکنے کی اپیل کرتا ہے، جس کے بین الاقوامی امن و سلامتی کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

ظریف نے اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، واضح وجوہات کی بنا پر یقین رکھتا ہے کہ امریکہ کو منسوخ قراردادوں کی دفعات پر دوبارہ عمل درآمد کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

 یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی حکومت، ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی سے ڈھائی سال گزرنے کے بعد پھر بھی جوہری معاہدے میں شراکت دار بننے  اور اسے جوہری معاہدے کے تحت قرارداد 2231 کے میکنزم کے استعمال کرنے کے حق کا دعوی کرتی ہے۔

لہذا انہوں نے 13 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں 4 پیراگراف پر مشتمل ایران کیخلاف ایک قرارداد کو پیش کی؛ امریکی قرارداد کو سلامتی کونسل میں صرف دو ووٹ مل گئے؛ ایران مخالف قرار داد پر ہونے والی ووٹنگ میں گیارہ ممالک نے حصہ نہیں لیا، دو ممالک نے اس کی حمایت جبکہ دو ممالک نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالے؛ قرارداد کے حق میں امریکا کے علاوہ صرف جمہوریہ ڈومینیکن نے ووٹ ڈالا جبکہ روس اور چین نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈال کر اسے ویٹو کر دیا۔

اس کے بعد امریکی وزیر خارجہ  مائیک پمپئو نے 20 اگست کو اقوام متحدہ میں اسنیپ بیک میکنزم کے تحت ایران کیخلاف سلامتی کونسل کی منسوخ کی گئی قراردادوں کے از سر نو نفاذ کرنے کا مطالبہ کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .